گوشہء درود و سلام

فروغِ عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، ربطِ رسالتِ مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں استقامت و مداومت اور اسوہء حسنہ پر عمل کے فروغ کےلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی حسب ہدایات تحریکِ منہاج القرآن کے مرکز پر گُوشہء درود کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ جس کے ذریعے عالمگیر سطح پر قُربتِ رسالتِ مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور نسبتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مستحکم کر کے بارگاہِ ایزدی سے برکات کا حصول ممکن بنایا جا رہا ہے۔ باقاعدہ عمارت کی تعمیر کیلئے مرکزی سیکرٹریٹ کے سبزہ زار کا انتخاب کیا جا چکا ہے، جہاں عنقریب بہت ہی خوبصورت عمارت تعمیر کی جائے گی۔ تکمیلِ عمارت سے قبل یکم دسمبر2005 سے، مرکزی سیکرٹریٹ میں واقع حضور شیخ الاسلام کے دفتر میں ہمہ وقت درود و سلام پڑھنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس گوشہء درود و سلام اور دنیا بھر سے موصول ہونے والے درود و سلام کو ہر ماہ کے تیسرے جمعۃ المبارک کو مجلس ختم صلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں پیش کیا جاتا ہے اِس ابتدائی نشست کا باقاعدہ آغاز 12:00بجے دوپہر ہو جاتا ہے جبکہ بعد از نماز جمعہ حضور شیخ الاسلام کا خصوصی خطاب ہوتا ہے اِس کے علاوہ تلاوت، نعت، ختم درود شریف اور خصوصی دعا بھی ہوتی ہے۔

فضلیتِ درود و سلام

اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام کا حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے:

إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًاO (الاحزاب، 33 : 56)

” بے شک اللہ اور اس کے (سب) فرشتے نبی (مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں اے ایمان والو! تم (بھی) اُن پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کروo“

اسی طرح احادیثِ مُبارکہ میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درود و سلام کی فضیلت و اہمیت کثرت سے بیان فرمائی ہے:

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے، اس کے دس گناہ معاف کئے جاتے ہیں اور اس کےلئے دس درجات بلند کئے جاتے ہیں۔“
(نسائی، السنن، کتاب السہو، باب الفضل فی الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، 4 : 50، رقم: 1297)

حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

”قیامت کے روز لوگوں میں سے میرے سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہوگا جو (اس دنیا میں) ان سب سے زیادہ درود بھیجتا ہوگا۔“
(ترمذی، الجامع، ابواب الوتر عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، باب ما جاء فی فضل الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، 2 : 354، رقم: 484)

حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

”(امت میں سے کوئی شخص) ایسا نہیں جو مجھ پر سلام بھیجے مگر اللہ تعالیٰ نے مجھ پر میری روح واپس لوٹا دی ہوئی ہے یہاں تک کہ میں ہر سلام کرنے والے کے سلام کا جواب دیتا ہوں۔“
(ابو داود، السنن، کتاب المناسک، باب زیارۃ القبور، 2 : 218، رقم: 2041)

اسی طرح حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

”بے شک تمہارے ایّام میں سے افضل ترین جمعہ کا دن ہے پس اُس دن مجھ پر بکثرت درود بھیجا کرو کیونکہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے“۔
(ابوداؤد، السنن، کتاب الصلاۃ، باب فی الاستغفار، 2 : 88، رقم: 1531)

حضرت ابوھُریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

” وہ شخص ذلیل ہوا جس کے سامنے میرا ذکر کیا گیا اور اُس نے مجھ پر درود نہیں بھیجا۔“
( ترمذی، الجامع، ابواب الدعوات، باب قول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: رغم انف رجل، 5 : 550، رقم: 3545)

حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

”حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہر دعا اس وقت تک پردہ حجاب میں رہتی ہے جب تک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اور آپ کے اہلِ بیت پر درود نہ بھیجا جائے“
(طبرانی، المعجم الاوسط، 1 : 220، رقم: 721)

حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

” تم جہاں کہیں بھی ہو مجھ پر درود بھیجا کرو، بے شک تمہارا درود مجھے پہنچ جاتا ہے۔“
(طبرانی، المعجم الکبیر، 3 : 82، رقم: 2729)

فرمانِ الٰہی اور احادیثِ مبارکہ کے مطابق یہ حقیقت واضح ہے کہ درود و سلام ایک منفرد اور بے مِثل عبادت ہے، جو رضائے الٰہی اور قربتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مؤثر ذریعہ ہے۔ اس مقبول ترین عبادت کے ذریعے ہم بارگاہِ ایزدی سے فوری برکات کے حصول اور قبولیتِ دعا کی نعمت سے سرفراز ہو سکتے ہیں۔

صحابہء کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے بھی اسی عبادت کے ذریعے اپنے محبوب آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایسا قرب پایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مُعَطَّر سانسوں سے اپنی روحوں کو مہکایا اور گرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رُخِ انور کی تجلیات سے ہی صحابہ اکرام نے اپنے مُشامِ جاں کو منور کیا اور اس طرح انہیں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خصوصی تعلق اور سنگت کی نعمت نصیب ہوئی۔ اگر غور کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ ذاتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق ہی وہ نعمتِ خاص ہے جو آج ہمیں مقام و مرتبہ اور عزت و شرف جیسی لازوال نعمتوں سے نواز سکتی ہے۔

اگر ہم اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ نظامِ عبادات پر نگاہ دوڑائیں تو ہمیں کوئی عبادت ایسی دیکھائی نہیں دیتی جس کی قبولیت کا یقینِ کامل ہو جبکہ درود و سلام ایک ایسی عبادت اور ایسا نیک عمل ہے جو ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں مقبول ہے۔ اِسی طرح تمام عبادات کیلئے مخصوص حالت، وقت، جگہ اور طریقِ کار کا ہونا ضروری ہوتا ہے جبکہ درود و سلام کو جس حال اور جس جگہ بھی پڑھا جائے اللہ تعالیٰ اُسے قبول فرما تا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عاشقانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی تمام تر عبادات کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش کرتے وقت اوّل و آخر درود و سلام کا زینہ سجا دیتے ہیں تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کے صدقے ہماری بندگی اور عبادت کو قبول کر لے۔

بِحمدہ تعالیٰ تحریکِ مِنہاج القرآن کا خمیر عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تیار کیا گیا ہے اور اِس تحریک کا مرکز، حضور نبیء کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مہمان خانہ ہے، لہذا اس مصطفوی مہمان خانہ میں آنے والے معزز مہمانوں کیلئے گوشہء درود قائم کیا گیا ہے، جہاں حضور شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرُالقادری مدظِلہ العالی کی زیرنِگرانی، درود و سلام پڑھنے کا سلسلہ بلا ناغہ 24 گھنٹے جاری و ساری رہے گا اور شب و روز کے اِن پرُ کیف لمحات میں کوئی ایک لمحہ بھی ایسا نہ ہو گا جب اِس مصطفوی قافلہ سے وابستہ عاشقانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، اس عبادت سے خالی ہوں۔ یہ انتہائی ایمان افروز اور روح پرور لمحات ہوتے ہیں جب وطنِ عزیز اور بیرونِ ممالک بسنے والے غلامانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جوق در جوق، قریہ قریہ، نگر نگر درود و سلام کی محافل سجا کر اپنے ایمان کی تازگی اور زیادتی کا سامان پیدا کرتے ہیں۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے اس عملِ خیر کی وجہ سے ہمیں اپنی بارگاہ کی برکاتِ کثیر عطا فرمائے اور ہمیں صحیح معنوں میں یہ عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائی، تاکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے، ہمارا قلبی و حُبِّی تعلق مضبوط سے مضبوط تر ہو جائے! آمین

گوشہء درود کا وظیفہ

اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا وَ مَولَانَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِه وَ صَحْبِه وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ

” اے اللہ! ہمارے سردار اور ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر، آپ کی آل پر اور آپ کے صحابہ پر برکتیں اور سلامتی نازل فرما۔“

گوشہء درود و سلام کیلئے آداب و ہدایات

  1. گوشہء درود میں شرکت کرنے والے احباب کو 10 دن کیلئے مرکز بلایا جائے گا، جن کی تعداد 18 سے 20 افراد پر مشتمل ہوگی۔
  2. دن رات کے 24 گھنٹوں میں آٹھ آٹھ گھنٹوں کی تین نشستیں ہونگی اور ہرنِشست کیلئے کم از کم چھ افراد آٹھ گھنٹے تسلسل سے درود و سلام پڑھتے رہیں گے۔ اسی طرح ہر آٹھ گھنٹے بعد نشست تبدیل ہو گی اور اگلے چھ افراد گوشہء درود میں بیٹھیں گے۔
  3. گوشہء درود میں بیٹھنے والے احباب کیلئے ضروری ہو گا کہ وہ روزے سے ہوں، اُن کیلئے سحری و افطاری کا انتظام و اِنصرام گوشہء درود کی انتظامیہ کرے گی۔
  4. گوشہء درود میں بیٹھنے والے تمام احباب کیلئے لازم ہو گا کہ وہ غسل کریں، صاف ستھرا لباس پہنیں، خوشبو لگائیں اور ہمہ وقت باوضو رہیں۔
  5. حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے حُبّی اور عشقی تعلق کی مضبوطی کیلئے درود و سلام پڑھنے سے قبل دو رکعت نماز نفل ادا کریں اور بارگاہء مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضری کا تصور کریں۔
  6. گوشہء درود میں شرکت کرنے والے افراد کیلئے ضروری ہو گا کہ وہ ہمہ وقت اپنے ظاہر و باطن اور ماحول کی پاکیزگی و طہارت کا اہتمام کریں۔
  7. درود و سلام پڑھتے وقت یہ تصور کریں کہ آپ مکینِ گنبدِ خضریٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہیں۔
  8. گوشہء درود میں شرکت کرنے والے احباب کیلئے لازم ہو گا کہ وہ کسی قسم کی دنیاوی گفتگو نہ کریں بلکہ ہر وقت مدنی خیالات میں گم رہ کر جلوہء مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تلاش کریں۔
  9. گوشہء درود میں شرکت کرنے والے احباب کیلئے خوبصورت عربی لباس تیار کرائے جائیں گے جو مرکز پر دستیاب ہوں گے۔
  10. گوشہء درود کے جملہ اُمور کی نگرانی مُحترم جی ایم ملک کریں گے، جو اپنی ٹیم کی معاونت سے شرکاء گوشہء درود کے قیام و طعام، درود و سلام کی تعداد کے شمار اور متعلقہ تمام اُمور سرانجام دینے کے ذمہ دار ہیں۔

علاقائی سطح پر گوشہء درود کا قیام

جو تنظیمات علاقائی سطح پر گوشہء درود کا سلسلہ شروع کرنا چاہیں وہ درجِ ذیل اُمور کا خیال رکھیں:

  1. گوشہء درود کیلئے ضروری ہو گا کہ کسی ایک مُستقل جگہ اور وقت کو مختص کیا جائے۔ چلتے پھرتے اور اٹھتے بیٹھتے پڑھے جانے والے درود کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
  2. درود و سلام پڑھنے سے قبل غسل کریں، نیا صاف ستھرا لباس پہنیں، خوشبو لگائیں اور دو رکعت نماز نفل کے بعد درود شریف پڑھنا شروع کریں۔
  3. گوشہء درود میں شرکت کرنے والے احباب کیلئے جگہ، دن اور وقت متعین کر دیا جائے تاکہ پوری توجہ اور دلجمعی کے ساتھ درود و سلام پڑھا جا سکے۔
  4. درود و سلام کی تعداد کا شمار کرنے اور مرکز کو ارسال کرنے کےلئے کسی ایک فرد کی ذمہ داری لگائی جائے۔

گھریلو سطح پر گوشہء درود کا قیام

  1. آپ اپنے گھر میں گوشہء درود کیلئے کمرہ یا جگہ مُختص کر لیں، جہاں گھر کے تمام افراد ملکر درود و سلام پڑھیں۔
  2. گھر کی سطح پر اپنے قریبی رشتہ داروں اور پڑوسیوں کو بھی ضرور دعوت دیں اور گوشہء درود و سلام کے شرکاء کی تعداد میں دن بدن اضافہ کرتے جائیں۔
  3. گوشہء درود کیلئے مُختص ہونے والی جگہ کی صفائی اور پاکیزگی کا ہر وقت خصوصی اہتمام رکھیں۔

انفرادی سطح پر گوشہء درود کا قیام

اِنفرادی سطح پر گوشہء درود میں شرکت کیلئے درجِ ذیل اُمور کا خیال رکھیں:

  1. انفرادی سطح پر درود و سلام پڑھنے کیلئے گھر، دفتر اور مسجد میں کسی خاص وقت اور جگہ کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔
  2. مسجد میں پنجگانہ نماز ادا کرنے کے بعد کچھ وقت کیلئے علیحدہ بیٹھ کر آپ درود و سلام پڑھیں اور شمار کرتے جائیں۔
  3. اپنے گھر اور دفتر وغیرہ میں بھی ایک خاص وقت کیلئے سب کام کاج سے علیحدہ ہو کر آپ درود و سلام پڑھ سکتے ہیں۔

نوٹ: یاد رہے کہ اِنفرادی سطح ہو یا اِجتماعی ہر حال میں گوشہء درود و سلام کے تمام آداب بجا لانا ضروری ہو گا۔

خواتین کیلئے گوشہء دَرُود و سلام

خواتین گھروں میں انفرادی یا اجتماعی حلقہء درود کے ذریعے اس گوشہء درود میں شامل ہو سکتی ہیں، لیکن چونکہ یہ حلقہء درود خاص اہمیت کا حامل ہے۔ لہذا چند خاص آداب و شرائط کے بغیر اسے پڑھنے کی اجازت نہیں۔
  1. گوشہء درود کیلئے خاص ماحول کا اہتمام کریں اور شروع کرنے سے پہلے 2 رکعت نفل ادا کریں۔
  2. ہر بار گوشہء درود سے پہلے تازہ غسل کریں اور بغیر وضو کے گوشہء درود میں داخل نہ ہوں۔
  3. پاک صاف کپڑے پہنیں ( سفید کپڑوں کو ترجیح دیں) بلکہ اپنا ایک سفید لباس صرف گوشہء درود کیلئے مختص کر لیں۔
  4. خوشبو کا خاص اہتمام کریں اور دُنیاوی گفتگو سے مُکمل اِجتناب کریں۔
  5. قلب و روح کی توجہ سے درود و سلام پڑھیں اور تصور میں ہر وقت گنبدِ خضریٰ کی جالی مبارک ہونی چاہئے۔
  6. اگر ممکن ہو تو گوشہء درود کے دن روزہ رکھیں۔

نوٹ: ان آداب و شرائط کی تکمیل کے بغیر چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے کیے جانے والے درودِ پاک کے وِرد کو گوشہء درود میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

طریقِ کار

اپنے علاقہ کی بہنوں کو گوشہء درود کی اہمیت و فضیلت اور تمام آداب و شرائط بتا کر دعوت دیں۔ جتنی بہنیں شامل ہونا چاہیں ان کے نام لکھ لیں۔ تمام بہنوں کو شرائط پہلے سے بتا دیں تاکہ وہ مکمل تیاری کے ساتھ آئیں۔ گوشہء درود کا طریقہ کار درج ذیل ہے:
  1. تلاوت
  2. قصیدہ بردہ شریف
  3. درود شریف (تعداد جتنی مُمکن ہو مختص کر لیں اور اسے مرکز بھیجنے کا اہتمام کریں)
  4. صلوٰۃ و سلام
  5. دُع

درود و سلام بھیجنے کا طریقہ

علاقائی سطح پر قائم ہونے والے گوشہء ہائے درود و سلام میں پڑھے جانے والے درود شریف کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔

پڑھے جانے والے درود و سلام کی تعداد درج ذیل طریقہ سے مرکز ارسال کریں۔

  • بذریعہ ڈاک بھیجنے کا پتہ: مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن، 365۔ایم ماڈل ٹاؤن لاہور
  • بذریعہ SMS/ فون 140-140-111 - 42 - 92+ , 9463053-0300 , 8492241-0300
  • بذریعہ ای میل darood@minhaj.org
  • بذریعہ فیکس 5168184 - 042
  • بذریعہ ویٹ سائٹ www.gosha-e-durood.com

مجلس ختم صلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ہر ماہ کے پہلے ہفتہ کو بعد نماز عشاء مجلس ختم صلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منعقد ہوتی ہے، جس میں شیخ الاِسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری خطاب کرتے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top